Urdu Poetry - In Urdu Shayari - Shayari

 یہ ایک بات سمجھنے میں رات ہو گئی ہے


یہ ایک بات سمجھنے میں رات ہو گئی ہے
میں اس سے جیت گیا ہوں کہ مات ہو گئی ہے


میں اب کے سال پرندوں کا دن مناؤں گا 
مری قریب کے جنگل سے بات ہو گئی ہے


بچھڑ کے تجھ سے نہ خوش رہ سکوں گا سوچا تھا 
تری جدائی ہی وجہ نشاط ہو گئی ہے


بدن میں ایک طرف دن طلوع میں نے کیا 
بدن کے دوسرے حصے میں رات ہو گئی ہے


میں جنگلوں کی طرف چل پڑا ہوں چھوڑ کے گھر 
یہ کیا کہ گھر کی اداسی بھی ساتھ ہو گئی ہے


رہے گا یاد مدینے سے واپسی کا سفر 
میں نظم لکھنے لگا تھا کہ نعت ہو گئی ہے

Post a Comment

0 Comments